Sunday, 27 June 2021

لاعلم میری خانقاہ میں لوگوں کا ہجوم

 لاعلم


میری خانقاہ میں

لوگوں کا ہجوم

میری مسافت سے

لوٹنے کا منتظر تھا ملکیت کا نشہ

سرور کی موسیقی بکھیر رہا تھا

میں نے آنکھیں بند کر کے

ہر طالب کو خوابوں کے تحفے عطا کئے

اور خود آرام کی نیند سو کر

خواب دیکھنے لگی

پھر ایک صدا آئی

لاعلم‘ تم نے’

لوگوں کو خوابوں کے تحفے تو عطا کر دئیے

کیا یہ تمہیں معلوم نہیں

کہ ان کے پاس

آنکھیں تو ہیں، نیند نہیں


شائستہ یوسف

No comments:

Post a Comment