Friday, 27 August 2021

دل کے آنگن میں طاقچے ڈھونڈے

 دل کے آنگن میں طاقچے ڈھونڈے

عشق حیرت کے مرحلے ڈھونڈے

شور چڑیا کا یاد پڑتا ہے

آنکھ بچپن کے گھونسلے ڈھونڈے

دشتِ الفت سے کون لوٹا ہے؟

تم نے ناحق وہ قافلے ڈھونڈے

ہجر اپنی جگہ سلامت ہے

دل نے ملنے کے راستے ڈھونڈے

میرے اوجِ سخن پہ حیراں ہے

جس نے غزلوں کے قافیے ڈھونڈے

جو بِتائے تھے یاد میں تیری

آنکھ پہروں وہ رتجگے ڈھونڈے

کرچیوں میں بٹی کشف اور وہ

بکھری ہستی کے آئینے ڈھونڈے


کشف ناز

No comments:

Post a Comment