کتنا مشکل ہے مِرے یار محبت کرنا
اور پھر تم سے لگاتار محبت کرنا
کارِ الفت کا صِلہ ہجر ہے اور ہجر فقط
اب کے کرنا بھی ہے بیکار محبت کرنا
تم نے ہر بار محبت ہی تو کی ہے لیکن
میں یہ کہتا ہوں کہ اس بار محبت کرنا
بے ادب لوگ محبت کا لہو چوسیں گے
ہو کے آداب سے سر شار محبت کرنا
زندگی ایک کٹھن رستہ ہے، تسلیم مجھے
یہ بھی ہو جائے گا ہموار، محبت کرنا
وہ محبت کی ولایت پہ یقیں رکھتا ہے
تم قمر کی طرح اے یار! محبت کرنا
جمیل قمر
No comments:
Post a Comment