Sunday 22 August 2021

لڑکیاں بہت سوچتی ہیں

 لڑکیاں بہت سوچتی ہیں


جو سانسیں ختم ہونے کو ہیں

انہیں کوئی ہماری جگہ جی لینے کی خواہش کرتا

تو ہم اسی وقت خوشی سے مر جاتیں

وقت کی ڈرپ سے بہتا پانی

خاموشی کی اوک میں بھر کر

ہم روز ان قبروں پر چھڑک آتی ہیں

جن میں ہمارے کچھ بہت عزیز

جیتے جی مر جاتے ہیں

ہم آندھیوں کی سہیلیاں ہیں

پھر بھی دِیوں کو

شام کی ہتھیلی پہ دھرے

کبھی نہ لوٹنے والوں کے لیے

آس کے تیل سے بیاہ دیتی ہیں

آنکھوں سے مان کا جالا اترے

تو ہم دیکھیں، گہری رات میں

کس کا سورج سب سے روشن سویرا لے کر آیا

میرا یا تمہارا؟


فاطمہ مہرو

No comments:

Post a Comment