Thursday 23 September 2021

انا راستے سے ہٹانی پڑے گی

 انا راستے سے، ہٹانی پڑے گی

وہ لڑکی مجھے اب منانی پڑے گی

محبت کی قیمت محبت سے باہر

کسی کو تو آخر چُکانی پڑے گی

ذرا میں بھی نقشہ، بدلنے لگا ہوں

تمہیں بھی کہانی سُنانی پڑے گی

مِری سات رنگوں کی اک زندگی تھی

کہیں رکھ کے بُھولا ہوں، لانی پڑے گی

یہاں کون دیتا ہے پاگل یہ رتبے؟

مِرے دوست! عزت کمانی پڑے گی

جہاں چند خوابوں کی قبریں ہوں صاحب

وہاں راستے میں، جوانی پڑے گی


فیصل صاحب

No comments:

Post a Comment