Friday 24 September 2021

حسن در حسن وہی ذات نظر آتی ہے

 حسن در حسن وہی ذات نظر آتی ہے

ایک تتلی مجھے دن رات نظر آتی ہے

چارہ سازو! مِرے اعصاب کی تدبیر کرو 

مجھ کو خوابوں میں ملاقات نظر آتی ہے

خودغرض شخص ذرا اپنے گریبان میں جھانک

لوگ کہتے ہیں کہ اوقات نظر آتی ہے

زندگی مجھ کو کبھی دِکھتی ہے باغات نما

اور کبھی تنگ حوالات نظر آتی ہے

اس کا پہلو ہے یا پھر کوئی گلستاں احمد

ہر طرف حسن کی بارات نظر آتی ہے


احمد طارق

No comments:

Post a Comment