جوں ہوا پیار کا دیا روشن
خانۂ دل بخود ہوا روشن
آ گئےخودکشی کو پروانے
شع کیسے کرے فضا روشن
قلبِ مومن نہ تھا جو طور کے پاس
جل گیا ہو نہیں سکا روشن
جو دیا آندھیوں سے جیت گیا
سارے عالم کو کر گیا روشن
عکس جیسے ہی آپ کا آیا
سر بسر آئینہ ہوا روشن
ہو اندھیرا جہاں جہالت کا
کیجیۓ علم سے وہ جا روشن
عالیہ کی یہی دعا ہے رہے
سامنے حق کا راستہ روشن
عالیہ تقوی
No comments:
Post a Comment