Sunday, 7 November 2021

تیرے فن کے پردے میں جلوہ گر کوئی اور تھا کوئی اور ہے

زعفرانی کلام


تیرے فن کے پردے میں جلوہ گر کوئی اور تھا کوئی اور ہے

جو حسِین شعر نہ کہہ سکے وہ مِرے سوا کوئی اور ہے

مجھے ان دنوں یہی فکر ہے کہ کدھر نگاہِ کرم کروں

مجھے چاہتا کوئی اور ہے، مجھے مانگتا کوئی اور ہے

مجھے نوٹ جب مِلا بیس کا تو سمجھ میں خود ہی یہ آ گیا

جہاں دو ہزار کی بات تھی، وہ مشاعرہ کوئی اور ہے

تُو خلوص دل سے یہ عہد کر کہ رہے گا ساتھ تُو عمر بھر

نہ یہاں مِرا کوئی اور ہے، نہ یہاں تِرا کوئی اور ہے

تُو ہے تیرہ بچوں کی ماں تو کیا ابھی کچھ بڑھے گا یہ قافلہ

🌷بخدا نشاطِ اُمید کا ابھی مرحلہ کوئی اور ہے🌷


پاپولر میرٹھی

No comments:

Post a Comment