Monday, 27 December 2021

خزاں کا جشن عام ہے

 خزاں کا جشن عام ہے


برستے رنگ اور بھیگتے یہ سبز پیرہن

عجیب اہتمام ہے

تمام سبز بخت ہجر کے سحاب راستہ بدل گئے

زمیں پہ سرخ، سبز کاسنی بھنور کے رقص میں

دمکتی پتیوں کے جسم گُھل گئے

ہوا نے شاخ شاخ سے

گلاب توڑ توڑ کے

وہ راستے سجا دئیے

جو انتظار کی ملول دھول سے خراب تھے

شفق پگھل کے

چمپئی شہاب رنگ دھڑکنوں میں ڈھل گئی

یہ موسمِ نیاز ہے

لہو میں اک سنہری آگ جل گئی


نسیم سید

No comments:

Post a Comment