Sunday 26 December 2021

آسمان کی پناہ کی حد کوئی نہیں

 پناہ


فضا میں معلق

یہ شاخیں ہیں یا جڑیں ہیں

اس بوڑھے برگد کی

جس پہ زمین تنگ ہو گئی ہے

ہماری طرح

جس کو وقت نے بے وقت کیا ہے

زمین ایک حد تک پناہ گاہ ہوتی ہے

آسمان کی پناہ کی حد کوئی نہیں

یہ شاخیں جو دوسرا رُوپ ہیں جڑوں کا

زمین سے پلٹ کر 

آسمان کی کھیتی میں اُگنے کو بے تاب ہیں

آسمان اور زمین کے درمیان

بندوں کے اژدحام میں

کون ہے؟

جو برگد کی آغوش وا کئے

میری راہ دیکھتا ہے


محمودہ غازیہ

No comments:

Post a Comment