Sunday, 26 December 2021

آج کل بے پناہ اداسی ہے

 آج کل بے پناہ اُداسی ہے

سوچتا ہوں یہ کیا اداسی ہے

پہلا درپیش مسئلہ الفت

اور پھر دوسرا اداسی ہے

ایک تصویر میں وہ ہنستی ہے

باقی ہر اک جگہ اداسی ہے

کون خوش ہے اب اس جہاں بھر میں

سب کا بس مسئلہ اداسی ہے

میرے دل میں بھی آ کے دیکھو،نا

ہنس کے اس نے کہا؛ اداسی ہے

میری قسمت کے سات رنگوں میں

رنگ سب سے جدا اداسی ہے

آؤ بستی میں لوٹ جاتے ہیں

شہر میں ہر جگہ اداسی ہے

میرے گھر میں ابھی تو فاقے ہیں

اب یہاں سے تُو جا، اداسی ہے

بیٹھ جائیں اِدھر کہیں پر ہی

گھر میں میرے زرا اداسی ہے


عجیب ساجد

No comments:

Post a Comment