Monday, 27 December 2021

بڑھا دو درد کی لو اور کم ہے میرے لئے

 بڑھا دو درد کی لو اور کم ہے میرے لیے

ابھی یہ عشق میں پہلا قدم ہے میرے لیے

جہاں جہاں سے ہیں وابستہ خواب لوگوں کے

وہ ہر مقام بہت محترم ہے میرے لیے

مٹاتے جاؤ گے تم درج کرتے جائیں گے ہم

تمہارے واسطے خنجر قلم ہے میرے لیے

ہر ایک لمحہ تِری جستجو میں خرچ ہوا

مجھے یہ لگتا تھا میرا جنم ہے میرے لیے

میں اپنی راہ کی خود روشنی بنوں تو بنوں

کوئی خدا ہے نہ کوئی صنم ہے میرے لیے


ناظم نقوی

No comments:

Post a Comment