عارفانہ کلام نعتیہ کلام
کون سا ہو گا وہ دن یارب کہ بطحا جاؤں گا
جلوہ زارِ مکہ دیکھوں گا، مدینہ جاؤں گا
خلد نظارہ، جناں بر دوش ہو باب السلام
یا ہو بابِ جبرئیل، آنسو بہاتا جاؤں گا
اپنے در پر یا رسولؐ اللہ بلا لیجئے مجھے
سر کے بل جاؤں گا، باذوقِ تماشا جاؤں گا
مجھ کو جنت کی نہیں ہے آرزو، در آپؐ کا
ہے مِری جنت، نہ میں اس در سے حاشا جاؤں گا
میں ہوں معذور اضطراب و اشتیاقِ دید میں
ہر گھڑی لکھتا ہوں نامہ اور لکھتا جاؤں گا
طارق سلطانپوری
No comments:
Post a Comment