عارفانہ کلام نعتیہ کلام
نبیﷺ کا ذکر ہوا ہے تو پھر نماز پڑھی
پتا چلا کہ خدا ہے تو پھر نماز پڑھی
ہم اس حساب سے بھی مختلف ہیں لوگوں سے
جمالِ یار کُھلا ہے تو پھر نماز پڑھی
وہ سبز لمس مجھے لے گیا ہے مسجد میں
کہ اس کا بوسہ لیا ہے تو پھر نماز پڑھی
خدا سے عشق کا دعویٰ یونہی نہیں کرتے
حسینیؑ جام پیا ہے تو پھر نماز پڑھی
مجھے ستانے لگا تھا مِرا اکیلا پن
خدا کو ساتھ لیا ہے تو پھر نماز پڑھی
طاہر تنولی
No comments:
Post a Comment