Wednesday 22 June 2022

اگر اونچا کوئی بولے اسے الجھن سی ہوتی ہے

 اگر اونچا کوئی بولے، اسے الجھن سی ہوتی ہے

ہوا در بارہا کھولے، اسےالجھن سی ہوتی ہے

بہت اکتا سی جاتی ہے وہ گھر کے کام کرنے میں

وہ جب برتن کبھی دھو لے، اسے الجھن سی ہوتی ہے

وہ نامانوسِ الفت ہے کوئی اس کے اگر آگے

ذرا سا ہجر میں رو لے اسے الجھن سی ہوتی ہے

گریزاں ہے وہ ایسوں سے جو اس کے کان میں آ کر

خوشامد کا شہد گھولے اس الجھن سی ہوتی ہے

سراپا حسن سونے کا جو آنکھوں کے ترازو پر

کوئی بھی اجنبی تولے اسے الجھن سی ہوتی ہے


نشاط عبیر

No comments:

Post a Comment