Wednesday 22 June 2022

ایک معیار مستقل رکھنا

ایک معیار مستقل رکھنا

درد شایان شان دل رکھنا

ہنستی بستی زمین جانتی ہے

سرخ لاوا درونِ گل رکھنا

منجمد جھیل جیسا لگتا ہے

زخم اوپر سے مندمل رکھنا

ان درختوں سے میں نے سیکھا ہے

اپنے ہاتھوں پہ اپنا دل رکھنا

شاعری اور کاروبار سعود

کانچ اور آنچ متصل رکھنا


سعود عثمانی

No comments:

Post a Comment