ایک معیار مستقل رکھنا
درد شایان شان دل رکھنا
ہنستی بستی زمین جانتی ہے
سرخ لاوا درونِ گل رکھنا
منجمد جھیل جیسا لگتا ہے
زخم اوپر سے مندمل رکھنا
ان درختوں سے میں نے سیکھا ہے
اپنے ہاتھوں پہ اپنا دل رکھنا
شاعری اور کاروبار سعود
کانچ اور آنچ متصل رکھنا
سعود عثمانی
No comments:
Post a Comment