Saturday, 23 July 2022

اس میں موجود خزینے سے محبت ہے میاں

 اس میں موجود خزینے سے محبت ہے میاں

مجھ کو انکار سے کینے سے محبت ہے میاں

پہلے ہم اس کے بدن کا ہی فقط سوچتے تھے

اب تو کُرتے سے پسینے سے محبت ہے میاں

اِس لیے شوق سے روتے ہیں یہاں کے باسی

اُس کو ساون کے مہینے سے محبت ہے میاں

بد زبانی کی وجہ سے میں اسے چھوڑ تو دوں

مسئلہ یہ ہے؛ کمینے سے محبت ہے میاں

سب کی کوشش ہے کہ اس شخص کو حاصل کر لیں

سب کو ہیرے سے نگینے سے محبت بے میاں

ہم سے الفت نہ سہی آپ مگر بیٹھو تو

کم سے کم چائے تو پینے سے محبت ہے میاں

خود کشی کا تھا ارادہ، مگر اُس سے مل کر

ہنس کے بولا؛ مجھے جینے سے محبت ہے میاں


ندیم راجہ

No comments:

Post a Comment