آسمانی جنون
شاعری
ایک آسمانی جنون ہے
جُڑواں گھروں کے درمیان
ایک پُرانا مکالمہ دُہرایا گیا
ہمارے خواب
آئندہ میں سفر کرنے کے قابل نہیں رہے
خیال کی لہروں کے ساتھ
ہمارا ناتواں ارتکاز
گندے نالوں میں بہا دیا گیا
دُھول سے اٹے ہوئے
عام آدمی کے خواب
راستوں میں دھر لیے گئے
عدم آگہی کی چادر تان دی گئی
ہمارے کھیتوں میں
سر بُریدہ فصلوں کی پاسبانی کے لیے
بے لباس آنکھوں میں
ننگے خواب اُتار دئیے گئے
احسن سلیم
No comments:
Post a Comment