Saturday 30 July 2022

خباثت اس کے چہرے سے کبھی ظاہر نہیں ہوتی

 چوکھٹے میں بولتی تصویر


خباثت اس کے چہرے سے

کبھی ظاہر نہیں ہوتی

کُھرچ کر پھینک دی کس نے

ہر اک جذبے سے ہے عاری

ہمیشہ مسکراہٹ ایک جیسی

سبھی کو اس نے میک اپ کی طرح

یکسر اتارا ہے

تجارت مشغلہ اس کا

مروّت اس کا ایک اوزار

محبت کو برتتا ہے کرنسی جان کر اکثر

بہت ہی گھاک ہے وہ اپنے پیشے میں

نظر آتا ہے کیوں مجھ کو

چوکھٹے میں بولتی تصویر


رؤف خلش

No comments:

Post a Comment