Saturday 23 July 2022

میں اک عورت کیا میرا حق کیا میرا مول

 میں اک عورت


میں کرچی کرچی

میں ریزہ ریزہ

میں مٹی میں دھول

میں خاک ببول

کیوں مانگتی رہتی ہوں

تم سے اپنا حق

کیوں ٹوٹتی رہتی ہوں

میں یوں ہی پل پل

کیوں بولتی رہتی ہوں

میں یوں ہی ناحق

کوئی مجھے سمجھائے

کوئی مجھے بتلائے

میں اک عورت

کیا میرا حق

کیا میرا مول


زرقا مفتی

No comments:

Post a Comment