عارفانہ کلام نعتیہ کلام
نبیؐ کی یاد سے سینے کا سینہ ہو گیا ہے
گلے ملو کہ مِرا دل مدینہ ہو گیا ہے
اور ایک کام کہ جس میں گنوائی ہیں آنکھیں
اور ایک نام کہ دل جس سے بِینا ہو گیا ہے
کوئی وظیفہ کہ جس سے نبیؐ کا خواب آئے
خدا سے مانگے ہوئے تو مہینہ ہو گیا ہے
سفر شروع ہوا ہے سمندروں کا سفر
قیام ہی میں مصلیٰ سفینہ ہو گیا ہے
درود پڑھتے ہوئے دل کی کیفیت کا نہ پوچھ
کہ آدھی رات میں پورا شبینہ ہو گیا ہے
آل عمر
No comments:
Post a Comment