Friday 22 July 2022

رکھتے ہیں تر زبان کو حمد و ثنا سے ہم

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


رکھتے ہیں تر زبان کو حمد و ثنا سے ہم

ہوتے ہیں مستفید یوں فضلِ خدا سے ہم

اک بار حاضری کا شرف ہو ہمیں عطا 

ہوں گے کبھی نہ دور درِ مصطفیٰؐ سے ہم

اعمال کے سبب کیے جاتے فنا ضرور 

نسبت اگر نہ رکھتے شہِ دو سراؐ سے ہم

قصے ہمیں سناتی ہے شہر رسولؐ کے 

کرتے ہیں روز گفتگو بادِ صبا سے ہم

اے کاش بن کے برگِ بریدہ مدینے میں

گلیاں تمام شہر کی گھومیں ہوا سے ہم

ورنہ تو ایک لفظ بھی کہنا محال ہے

صد شکر نعت کہتے ہیں رب کی عطا سے ہم

بوسے نصیب ہوں ہمیں نعلین پاکﷺ کے

حسرت چھپائے بیٹھے ہیں آسی سدا سے ہم


قمر آسی

No comments:

Post a Comment