Wednesday, 27 July 2022

دوسرا چاند فلک پر وہ دکھائے تو سہی

 دوسرا چاند فلک پر وہ دکھائے تو سہی

تیرے جیسا ہی کوئی اور بنائے تو سہی

دیکھ لینا میں اسے خود میں کروں گا شامل

اس سے کہنا کہ گلے مجھ کو لگائے تو سہی

فی البدیہہ اس کو غزل لکھ کے نہ دوں تو کہنا

ایک مصرعہ وہ محبت کا سنائے تو سہی

پھول اک بار بہاروں نے کھلایا تھا کبھی

اب کے ویسا ہی کوئی اور کھلائے تو سہی

جیسا وہ چاہتا ہے، ویسا بنوں گا میں ضمیر

کوزہ گر پھر سے ذرا چاک گھمائے تو سہی


یاسین ضمیر

No comments:

Post a Comment