Thursday 28 July 2022

شعلۂ وقت سے آہن بھی پگھل جاتا ہے

 شعلۂ وقت سے آہن بھی پگھل جاتا ہے

وقت کے ساتھ یہ سنسار بدل جاتا ہے

اے سیاست! یہ تِرا رنگ ہے کتنا گہرا

جو بھی آتا ہے اسی رنگ میں ڈھل جاتا ہے

کاش یہ بات عقابوں کی سمجھ میں آتی

جو بھی سورج سے الجھتا ہے وہ جل جاتا ہے


وصی بستوی

No comments:

Post a Comment