Saturday 30 July 2022

زندگی ہے حسین کے غم سے

عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ


 زندگی ہے حسینؑ کے غم سے

میری ہر سانس ہے محرم سے

ؑآ رہی ہے صدا حسینؑ حسین

دل دھڑکنے لگا ہے ماتم سے

ہو گیا چاند کیا محرم کا؟

اشک بہنے لگے ہیں اک دم سے

حُر بنا دیجیۓ مجھے آقا

ہاتھ باندھے کھڑا ہوں مجرم سے

ہم ہوں صفدر، غمِ حسینؑ نہ ہو

ہو سکے گا نہ یہ کبھی ہم سے 


صفدر جعفری

No comments:

Post a Comment