Wednesday, 20 July 2022

محبت کوئی نمایاں نشان نہیں

 محبت کوئی نمایاں نشان نہیں 

جس سے لاش کی شناخت میں آسانی ہو 

جب تک تم محبت کو دریافت کر سکو 

وہ وین روانہ ہو چکی ہو گی 

جو ان لاشوں کو لے جاتی ہے 

جن پر کسی کا دعویٰ نہیں 

شاید وہ راستے میں 

تمہاری سواری کے برابر سے گزری ہو 

یا شاید تم اس راستے سے نہیں آئیں 

جس سے 

محبت میں مارے جانے والے لے جائے جاتے ہیں 

شاید وہ وقت 

جس میں محبت کو دریافت کیا جا سکتا 

تم نے کسی جبری مشق کو دے دیا 

پتھر کی سل پر لٹایا ہوا وقت 

اور انتظار کی آخری حد تک کھینچی ہوئی 

سفید چادر 

تمہاری مشق ختم ہونے سے پہلے تبدیل ہو گئے 

شاید تمہارے پاس 

اتفاقیہ رخصت کے لیے کوئی دن 

اور محبت کی شناخت کے لیے 

کوئی خواب نہیں تھا 

اس وقت تک جب تم 

محبت کو اپنے ہاتھوں سے چھو کر دیکھ سکتیں

اور وہ وین روانہ ہو چکی ہو گی 

جو ان خوابوں کو لے جاتی ہے 

جن پر کسی کو دعویٰ نہیں


افضال احمد سید

No comments:

Post a Comment