Thursday 21 July 2022

کبھی جو طشت زر لا کر بھی رکھ دیں میری خدمت میں

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


کبھی جو طشتِ زر لا کر بھی رکھ دیں میری خدمت میں

چھڑا سکتے نہیں مجھ سے، مدینہ ایسی قیمت میں

نبیﷺ کے عشق میں ہر پل دہکتا میرا سینہ ہو

بسر ہو زندگی ساری مؐری عشقِ رسالتﷺ میں

کروں روضے کو میں سجدہ، یہ دل میں بات آتی ہے

عمل اس پر صحابہؓ کا نہ رخصت ہے شریعت میں

طبیبو! تم سے کہتا ہوں فقط ہے بات اتنی سی

یہ دوری ہے مدینے کی، گرانی ہے طبیعت میں

خدا کی گر رضا چاہو، چلو سنتﷺ طریقے پر

خدا کی بھی اطاعت ہے، محمدﷺ کی اطاعت میں

نبیﷺ کی آل و عترت سے مؤدت کا محبت کا

ہمیں حکمِ الہٰی ہے دیا قرآں کی سورت میں

یہ دھرتی آسماں سارے، ملائک بھی اُدھر پیارے

سبھی آقاؐ کے تابع ہیں سبھی ان کی حکومت میں

یہی ہے قلبِ مضطر کی ہمیشہ سے دعا شاہد

”سکونت شہرِ طیبہ کی خدایا لکھ دے قسمت میں“


شبیر شاہد مہروی

No comments:

Post a Comment