Wednesday 20 July 2022

گل و مہتاب لکھنا چاہتا ہوں

 گل و مہتاب لکھنا چاہتا ہوں

میں اپنے خواب لکھنا چاہتا ہوں

محبت سے بھرا ہے دل کا دریا

مگر، پایاب لکھنا چاہتا ہوں

لکھوں کیسے کہ سارے شعر تم پر

بہت نایاب لکھنا چاہتا ہوں

میں اپنا اور تمہارا نام اک دن

کنارِ آب لکھنا چاہتا ہوں

میں خود کو بادشاہِ عشق لکھ کر

تمہیں بے تاب لکھنا چاہتا ہوں

میں سارے زخم جو تم سے ملے ہیں

انہیں شاداب لکھنا چاہتا ہوں

میں صابر زندگی کے سارے منظر

پسِ گرداب لکھنا چاہتا ہوں


صابر وسیم

No comments:

Post a Comment