Thursday, 21 July 2022

جس گھڑی یہ آدمی خود میں خدا ہو جائے گا

 جس گھڑی یہ آدمی خود میں خدا ہو جائے گا

کہنے والے نے کہا تھا؛ سب فنا ہو جائے گا

کیا یہ کوئی شرط ہے؟ جو ہارنے کا خوف ہو

عشق اگر تم سے نہ ہو پایا تو کیا ہو جائے گا

یہ محبت ہے، یہ مر جانے سے بھی جاتی نہیں

تُو کوئی قیدی نہیں ہے جو رہا ہو جائے گا

شام کے منظر کو تکنا بھی عبادت ہے میری

مجھ کو جانے دے میرا سورج قضا ہو جائے گا


علی زریون

No comments:

Post a Comment