Friday 28 April 2023

بعد تیرے دوستا کوئی نہیں

 بعد تیرے دوستا کوئی نہیں

زندگی سے واسطہ کوئی نہیں

میں یہاں سے کب کا اٹھ کے جا چکا

اب یہاں میرے سوا کوئی نہیں

کال پر پوچھا جب اس نے کون ہو

میں نے جھٹ سے کہہ دیا کوئی نہیں

وہ چراغِ دل جلاتے جائیں گے

جن کے ہاتھوں میں دیا کوئی نہیں

اس جہانِ خواب کی تعبیر میں

کون ہے کیوں ہے پتہ کوئی نہیں

اپنے اندر آ گیا ہوں اور اب

واپسی کا راستہ کوئی نہیں

زندگی بھر سانس لینے کا عذاب

اور جینے کی سزا کوئی نہیں


احمد اویس

No comments:

Post a Comment