کسی خطا کی طرح تو کبھی سزا کی طرح
زندگی ہم نے گزاری ہے بد دعا کی طرح
عجیب درد کا عالم ہے، کیا کِیا جائے
کلیجہ چاک ہُوا جاتا ہے قبا کی طرح
تمہارے بعد نہ رستہ نہ کوئی منزل ہے
بھٹک رہا ہوں کسی ان سُنی صدا کی طرح
تمہارا درد مِری زندگی کا حاصل ہے
لبوں پہ اس کو سجا رکھا ہے نوا کی طرح
غوث سیوانی
No comments:
Post a Comment