Sunday, 30 April 2023

سوہان روح شورش انفاس چھین لے

 سوہانِ روح شورشِ انفاس چھین لے

اللہ، میری شدتِ احساس چھین لے

دل سے خیال و خواب کی بُو باس چھین لے

جو بے اساس ہو وہ ہر اک آس چھین لے

دے مجھ کو میرے آج میں جینے کا حوصلہ

کل کے حسین ہونے کا احساس چھین لے

اک بار سیر کر کے مجھے کر دے بے نیاز

یہ روز روز بڑھتی ہوئی پیاس چھین لے

کیفی کو حوصلہ دے سفر ختم ہو بخیر

یا رب شکستہ پائی کا احساس چھین کے


حنیف کیفی

No comments:

Post a Comment