یومِ مسیحا نرگس فاطمہ کے نام
نرگس فاطمہ
اٹھا لو (گود میں) مجھ کو
تھی اس کی آخری خواہش
میرے بازو میں اس کی
چار سالہ انگلیاں
پیوست ہیں اب تک
مِرے دل پر، کلیجے پر
وہ آہیں ثبت ہیں اب تک
ارے تف ہے
مسیحائی کے دعووں پر
مِری سب ڈگریوں پر
اس لہو لتھڑی ہوئی
اک پھول پیشانی پہ بوسہ
دھر نہیں پایا
میں اس کی آخری خواہش بھی پوری
کر نہیں پایا
عمر عزیز
No comments:
Post a Comment