Sunday 30 April 2023

دل میں جو زخم ہے ان کو بھی ٹٹولے کوئی

 دل میں جو زخم ہے ان کو بھی ٹٹولے کوئی

اب یہ چاہت ہے کبھی پیار سے بولے کوئی

دیکھنا یہ ہے کہ پگھلتا ہے کہاں تک پتھر

دل میں بھڑکا تو گیا پیار کے شعلے کوئی

میں نے خاص اشکوں کو موتی کی طرح رکھا ہے

ان کو احساس کے دھاگے میں پِرو لے کوئی

شعر دنیا کے تو کچھ دیر کو گونگا ہو جا

موند کر آنکھ ذرا دیر تو سو لے کوئی

جن سے تُلتا ہے زمانے کا یہ چاندی سونا

ایسے باٹوں سے کنور پیار نہ تولے کوئی


کنور بے چین

No comments:

Post a Comment