عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
آقائے دو عالمؐ کی بستی ہی وہ بستی ہے
دن رات جہاں رحمت آ آ کے برستی ہے
رونق تِرے کوچے میں در اصل حقیقی ہے
ہر شے تِرے کوچے کی اللہ کو جچتی ہے
اک بار بلا لیجے، طیبہ کو دکھا دیجے
یہ آپ سمجھتے ہیں جو ہم پہ گزرتی ہے
قدرت نے سجایا ہے طیبہ کے گلستاں کو
پھولوں سے مدینہ کے جنت بھی مہکتی ہے
در پہ تِرےؐ رہتی ہے اک بھیڑ فرشتوں کی
دولت تِرےؐ کوچے میں ایمان کی بٹتی ہے
نفرت بھی لزرتی ہے جاتے ہوئے طیبہ میں
اک شمعِ محبت ہے دن رات جو جلتی ہے
ہم لوگ جسے عبرت طیبہ بھی سمجھتے ہیں
رحمت کی وہ دنیا ہے، انوار کی بستی ہے
عبرت بہرائچی
No comments:
Post a Comment