Wednesday 26 April 2023

بوجھ آنکھوں کا اب ہٹائے کوئی

 بوجھ آنکھوں کا اب ہٹائے کوئی

خواب کو چاہیے کہ آئے کوئی

تیرا آسیب ہو گیا ہے مجھے

مجھ میں رہتے ہوں جیسے سائے کوئی

اس کی سانسوں کی خیر ہو مولا

اس کی دھڑکن مجھے سنائے کوئی

ٹیس اٹھے ہمارے سینے میں

اور کُرلائے ہائے ہائے کوئی


ردا زینب شاہ

No comments:

Post a Comment