Sunday, 30 April 2023

خواب پگھل کیوں جاتے ہیں

 خواب پگھل کیوں جاتے ہیں

چہرے جل کیوں جاتے ہیں

میں بدلا تب علم ہوا

لوگ بدل کیوں جاتے ہیں

ظالم کے حصے کے عذاب

آخر ٹل کیوں جاتے ہیں

بعض اوقات شگفتہ لفظ

ہم کو کَھل کیوں جاتے ہیں

سِکّے چاہے کھوٹے ہوں

پھر بھی چل کیوں جاتے ہیں

غزلوں میں ڈھلنے کے لیے

لفظ مچل کیوں جاتے ہیں

آصف! اس کُوچے میں آپ

سر کے بل کیوں جاتے ہیں


آصف اکبر جیلانی

No comments:

Post a Comment