عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
بانئ اسلام اے خورشید تاباں عرب
اے محمدؐ مصطفیٰؐ جانِ عرب، شانِ عرب
ظلِ اقداس میں پھلا پھولا گلستانِ عرب
جگمگایا نورِ وحدت سے بیابانِ عرب
آپؐ کے پیغام کی بنیاد تھی الہام پر
اک نئی دنیا بسا ڈالی خدا کے نام پر
آپؐ پر نازل خدائے پاک نے قرآں کیا
سرمۂ توحید سے وا دیدۂ عرفاں کیا
آشکارا زندگی کا جوہرِ پنہاں کیا
پیکرِ اقداس کو رشکِ کعبۂ ایماں کیا
جو نہ سمجھیں آپؐ کا رتبہ وہ اہلِ دل نہیں
اور کوئی جادۂ تسلیم کی منزل نہیں
منور لکھنوی
منشی بشیشور پرشاد
No comments:
Post a Comment