عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
جو بے کسوں کا ہے اک سہارا درِ نبیﷺ ہے
نہیں ہے جس کے بنا گزارا درِ نبیﷺ ہے
ریاضتوں کا صِلہ ملے بس اسی کی صورت
مِری محبت کا استعارہ درِ نبیﷺ ہے
ارے زمانے ہمیں یہاں کی دمک نہ دکھلا
تجھے کہا ناں کہ بس ہمارا درِ نبیﷺ ہے
ہیں اس جہاں میں غموں کی طغیانیاں مسلسل
اور ایسے طوفاں میں بس کنارا درِ نبیﷺ ہے
اگر ہو طالب خدا کے رحم و کرم کے تو پھر
سمجھ بھی جاؤ مِرا اشارہ درِ نبیﷺ ہے
رباب ہم کو طلب نہیں ہے زماں مکاں کی
ہمیں ہو کیا غم کہ اب ہمارا درِ نبیﷺ ہے
فوزیہ رباب
No comments:
Post a Comment