عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
ہے مختصر حیات عبادت کے واسطے
خلد بریں میں انِ کی قرابت کے واسطے
پایا ہے ہم نے جسم عبادت کے واسطے
ذکر نبیؐ ہے اس میں حرارت کے واسطے
لمحے میں پورے چاند کو، دو لخت کر دیا
کافی سے تھا زیادہ، شہادت کے واسطے
رسی کو ہم خدا کی جو تھامیں گے ایک ساتھ
منزل نہ ہم سے دور ہو نصرت کے واسطے
انسان جب گناہوں کی حد سے گزر گیا
آئے رسول پاکﷺ نصیحت کے واسطے
اللہ وحد ہُو، ہے وہ معبود کائنات
کوئی نہیں شریک، شراکت کے واسطے
ڈوبی ہوئی تھی قوم گناہوں میں جہل کے
بھیجے گئے تھے آپؐ ہدایت کے واسطے
بڑھیا، جو تنگ کرتی تھی، بیمار ہو گئی
آپؐ اسکے گھر بھی پہنچے عیادت کے واسطے
لفظوں کو صرف جوڑ کے کیا نعت ہو بیاں
دل میں خدا کا نور ہو مدحت کے واسطے
اللہ نے چُنا بھی تو دیکھو کسے چُنا
آلِؑ نبیﷺ کو جام شہادت کے واسطے
محشر کے روز اپنے ہی اعمال کے سوا
حبِ رسولؐ بھی ہو ضمانت کے واسطے
گر چاہتی ہو زیب! خداوند ہو رحیم
قابل بناؤ خود کو عنایت کے واسطے
گلزیب زیبا
No comments:
Post a Comment