عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
رخ مصطفٰےؐ کا جمال اللہ اللہ
زباں کا وہ حسنِ مقال اللہ اللہ
ہے جبریلؑ در کا غلام اللہ اللہ
نبوت کا یہ اہتمام اللہ اللہ
نگاہوں کا سکہ دلوں پر مسلط
جمال اللہ اللہ، جلال اللہ اللہ
اتر آئے خود عرش و کرسی سے جلوے
نبوت کا اوجِ کمال اللہ اللہ
جہاں کے لیے مژدۂ عیدِ عرفاں
عرب کے فلک کا ہلال اللہ اللہ
جہاں ذکرِ احمدؐ سے لبریز ہستی
سرورِ مئے وجد و خیال
جہالت کی ظلمت ہر ایک دل سے بھاگی
یہ تنویرِ شمعِ خیال اللہ اللہ
یہ نورِ ہدایت یہ تفسیرِ وحدت
عمل سے بھی افضل خیال اللہ اللہ
سزاوارِ فیضِ درِ مصطفٰےؐ ہے
سوالی کا دستِ سوال اللہ اللہ
عرش ملسیانی
پنڈت بال مکند
No comments:
Post a Comment