عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
عرش حق کی طرف جب چلے مجتبیٰؐ
جلوہ آراء تھا ہر سمت نور خدا
کہکشاں سے بنا اک نیا راستہ
فرش خاکی تا سدرة المنتہیٰ
احتراماً تھے ایستادہ جن و ملک
ؐنغمہ گر حور و غلماں تھے صل علیٰ
نعرہ کرتے تھے سب اصفیاء اتقیاء
آج دولہا بنا سیدالانبیاءﷺ
عرش اعظم سے آنے لگی یہ صدا
مرحبا مصطفیٰؐ، مرحبا مصطفیٰؐ
زد میں گردوں ہی کیا ماہ و انجم بھی ہیں
کس نے جانا ہے یاں عشق کا مرتبہ
پہنچے معراج میں جب رسولؐ خدا
کائنات دوعالم سے آئی صدا
جب خودی کی حقیقت سے پردہ اٹھا
پھر کہاں دوسرا میں رہا دوسرا
حسن اور عشق میں آج پردہ کشا
فرش پہ مصطفیٰؐ، عرش پہ کبریا
شان معراج سے بس یہ عقدہ کھلا
مرکز عشق ہیں خاتم الانبیاءﷺ
لا نبی بعدی ہے قول محبوب حق
ورد اس کا ہے بھگوان صبح و مسا
رانا بھگوان داس
No comments:
Post a Comment