پگھل کے درد نے بخشا ہے وہ مقام مجھے
زمین کیا ہے، فلک نے کیا سلام مجھے
میں جب سے خواب تِرے نذر کر کے آیا ہوں
لہو کے اشک ہی رکھتے ہیں شادکام مجھے
مِرے وجود کو بکھرا کے ساری ہستی پر
کس اس طرح ہے کیا وقت نے غلام مجھے
بدن پہ صبح کے لکھ دی ہے شام کی تحریر
نہ دن سے کوئی غرض نہ شام سے کام مجھے
میں ہر قدم پہ لُٹا ہوں گلی گلی میں یہاں
نہ راس آیا تِرے شہر کا نظام مجھے
نہ دن کو چین ہے، نہ رات کو سکوں صابر
قرار بھی نہیں دیتے ہیں صبح و شام مجھے
صابر ادیب
No comments:
Post a Comment