Tuesday, 25 April 2023

دیوار پر لکھا نہ پڑھو اور خوش رہو

دیوار پر لکھا نہ پڑھو اور خوش رہو

کہتا ہے جو گجر نہ سنو اور خوش رہو

اپنائیت کا خواب تو دیکھو تمام عمر

بے گانگی کا زہر پیو اور خوش رہو

کانٹے جو دوستوں نے بکھیرے ہیں راہ میں

پلکوں سے اپنی آپ چنو اور خوش رہو

باتیں تمام ان کی سنو گوش ہوش سے

اپنی طرف سے کچھ نہ کہو اور خوش رہو

وہ کج ادا ہیں گر تو نہ شکوہ کرو کبھی

بہتر ہے زہر عشق پیو اور خوش رہو

شکوہ کیا زمانے کا تو اس نے یہ کہا

جس حال میں ہو زندہ رہو اور خوش رہو

انورؔ سدید حال اگر مہرباں نہیں

ماضی کو اپنے یاد کرو اور خوش رہو


انور سدید

No comments:

Post a Comment