Sunday, 23 April 2023

پہنچ کے طیبہ میں یا الٰہی نظر یہ کیا چیز آ رہی ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت مقبت


پہنچ کے طیبہ میں یا الٰہی نظر یہ کیا چیز آ رہی ہے

مِری نگاہوں میں آج کیسی حسین دنیا سما رہی ہے

فزوں ہوا شوق کا تقاضا، تڑپ رہی ہے ہر اک تمنا

چلو مدینے، چلو مدینے، یہ دل سے آواز آ رہی ہے

نوازنے کے لیے وہ دیکھو کہ اپنے لاچار بیکسوں کو

کسی کی بخشش پکارتی ہے کسی کی رحمت بلا رہی ہے

جسے لہو دے کے دل کا پالا، جسے حریمِ جگر میں رکھا

وہی تمنا سُوئے مدینہ کشاں کشاں لے کے جا رہی ہے

شہِﷺ عرب کی عنایتوں کا سحر نہیں ہے کوئی ٹھکانا

مِرے گناہوں کی بے پناہی، ہزار مجھ کو ڈرا رہی ہے


سحر دہلوی

(کنور مہندر سنگھ بیدی)

No comments:

Post a Comment