اب پرندوں میں ڈر ہے خون نہیں
اے خدا! رحم، شب شگون نہیں
ہم پتنگوں کا اپنا رونا ہے
روشنی ہے مگر سکون نہیں
سانس کیا موت ہی نہیں جن کو
خون ہی کیا جسے جنون نہیں
آدمی کرب کے کھلونے ہیں
یہ ہنسی والے کارٹون نہیں
اس میں خطرے کی کوئی بات نہیں
آسماں کے اگر ستون نہیں
راشد امام
No comments:
Post a Comment