Friday 28 April 2023

جہان ظلم میں انسانیت کی آس ہے علم

 جہانِ ظلم میں انسانیت کی آس ہے علم

بشر کی عظمت و توقیر کی اساس ہے علم

قبائے فکر و ہُنر، عقل کا لباس ہے علم

ہے ناشناس خدا جہل، حق شناس ہے علم

کبھی یہ دامنِ گل ہے کبھی گلاب ہے یہ

کبھی کتاب، کبھی صاحب کتاب ہے یہ


علم لوح و قلم کاتبِ تقدیر بھی ہے

علم فانوس بھی ہے، نور بھی تنویر بھی ہے

علم تخیل بھی، تقریر بھی، تحریر بھی ہے

علم اعزاز بھی، انعام بھی، توقیر بھی ہے

منزلِ کُن میں انہوں نے جو قدم رکھا ہے

علم نے حضرتِ آدمؑ کا بھرم رکھا ہے


ساحر لکھنوی

سید قائم مہدی نقوی 

No comments:

Post a Comment