عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
عاشق جو محمدؐ کے کسی سے نہیں ڈرتے
جز ذاتِ مطہر کے کوئی دم نہیں بھرتے
کعبہ و مدینہ ہے گزرگاہِ محمدﷺ
سجدہ سُوئے مغرب ہیں اسی واسطے کرتے
نیت میں تصور نہ ہو گر روئے محمدﷺ
کیا خاک نمازی ہیں یونہی سر ہیں رگڑتے
افسوس خدا اور محمدﷺ کو کہیں اور
کیوں مرشدِ کامل اسے نہیں جا کے سنورتے
احمدؐ اور احد کی جو نہ اک ذات سمجھتے
در کرب و بلا شاہِ شہیداںؑ نہ کرتے
دو تین کو گر ایک حقیقت میں نہ پاتے
بولو تو کہاں صاحبِ عرفاں ٹھہرتے
میراں شاہ کوئی پوچھے کہاں ہیں تو کہہ دے
ہم سیر میاں! عشق کے میداں کی ہیں کرتے
میراں شاہ جالندھری
No comments:
Post a Comment