Thursday, 20 April 2023

تم نہ ہو گے تو عید کیا ہو گی

 تمام احباب کو عید مبارک 


تم نہ ہو گے تو عید کیا ہو گی


آنے والی رُتوں کے آنچل میں

کوئی ساعتِ سعید کیا ہو گی

رات کے وقت رَنگ کیا پہنوں

روشنی کی کلید کیا ہو گی

جب کہ بادل کی اوٹ لازم ہو

جانتا ہوں، کہ دِید کیا ہو گی

چاند کے پاس بھی سُنانے کو

اب کے کوئی نوید کیا ہو گی

گُل نہ ہو گا تو جشنِ خوشبو کیا

تم نہ ہو گے تو عید کیا ہو گی


پروین شاکر

No comments:

Post a Comment