تمام احباب کو عید مبارک
آج یاروں کو مبارک ہو کہ صبحِ عید ہے
راگ ہے مے ہے چمن ہے دلربا ہے دید ہے
دل دِوانہ ہو گیا ہے دیکھ یہ صبحِ بہار
رسمسا پھولوں بسا آیا آنکھوں میں نیند ہے
شیر عاشق آج کے دن کیوں رقیباں پے نہ ہوں
یار پایا ہے بغل میں خانۂ خورشید ہے
غم کے پیچھو راست کہتے ہیں کہ شادی ہووے ہے
حضرتِ رمضاں گئے تشریف، لے اب عید ہے
عید کے دن روتا ہے ہجر سیں رمضان کے
بے نصیب اس شیخ کی دیکھو عجب فہمید ہے
سلک اس کی نظم کا کیوں کر نہ ہووے قیمتی
آبرو کا شعر جو دیکھا سو مروارید ہے
آبرو مبارک شاہ
No comments:
Post a Comment